تیرے دامن کی تھی ۔ یا مست ہوا کس کی تھی
ساتھ میرے چلی آتی وہ صدا کس کی تھی
کون مجرم ہے کہ دوری ہے وہی پہلی سی
پاس آ کر چلے جانے کی ادا کس کی تھی
دل تو سلگا تھا مگر آنکھوں میں آنسو کیوں آۓ
مل گئی کس کو سزا اور خطا کس کی تھی
شام آتے ہی اتر آۓ مرے گاؤں میں رنگ
جس کے یہ رنگ تھے ، جانے وہ قبا کس کی تھی
یہ مرا دل ہے کہ آنکھیں ØŒ کہ ستاروں Ú©ÛŒ طرØ+
جلنے بجھنے Ú©ÛŒ سØ+ر تک، یہ ادا کس Ú©ÛŒ تھی
چاندنی رات گھنے نیم تلے کوئی نہ تھا
پھر فضاؤں میں وہ خوشبوۓ Ø+نا کس Ú©ÛŒ تھی
اعجاز عبید صاØ+ب